Tariq Aziz
طارق عزیز پاکستان کے مشہور ٹی وی میزبان، اداکار، شاعر، اور سیاستدان تھے جنہوں نے اپنے منفرد انداز، شاندار شخصیت، اور بہترین میزبانی کے باعث عوام کے دلوں میں خاص مقام بنایا۔ وہ 28 اپریل 1936 کو جالندھر، ہندوستان میں پیدا ہوئے اور 17 جون 2020 کو لاہور، پاکستان میں وفات پا گئے۔ طارق عزیز کا شمار ان چند شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو ایک نئی پہچان دی۔ ان کی شہرت کا سب سے بڑا ذریعہ ان کا معروف پروگرام "نیلام گھر" تھا، جو بعد میں "طارق عزیز شو" کے نام سے بھی جانا گیا۔ یہ پروگرام 1975 میں شروع ہوا اور پاکستان کی تاریخ کے طویل ترین گیم شوز میں شامل ہے۔ اس پروگرام نے نہ صرف عوام کو تفریح فراہم کی بلکہ معلوماتی اور تعلیمی پہلو بھی پیش کیے۔
طارق عزیز کا اندازِ گفتگو، زبان پر مہارت، اور ادب سے گہری دلچسپی ان کی کامیابی کا اہم راز تھا۔ ان کا تلفظ اور زبان کا انتخاب ایسا تھا کہ ہر جملہ سننے والے پر گہرا اثر چھوڑتا۔ وہ اردو اور پنجابی دونوں زبانوں پر عبور رکھتے تھے اور ان کے اشعار و مکالمے سامعین کو متاثر کرتے تھے۔ ان کے شو میں سوالات کے ذریعے لوگوں کو تاریخ، ادب، اور موجودہ حالات کے بارے میں جاننے کا موقع ملتا تھا۔ اس کے علاوہ وہ مختلف سماجی اور ثقافتی موضوعات پر بھی روشنی ڈالتے تھے۔
طارق عزیز نے فلم انڈسٹری میں بھی اپنی شناخت بنائی۔ وہ 1960 کی دہائی میں فلمی دنیا میں قدم رکھ چکے تھے اور کئی کامیاب فلموں میں کام کیا۔ ان کی مشہور فلموں میں "انسانیت"، "کامیابی"، اور "سالگرہ" شامل ہیں۔ ان کی اداکاری میں خلوص اور حقیقت پسندی جھلکتی تھی جو ان کے کرداروں کو یادگار بناتی تھی۔
ادب سے طارق عزیز کا لگاؤ بچپن سے ہی تھا، اور انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار کیا۔ ان کی شاعری میں وطن سے محبت، انسانی ہمدردی، اور زندگی کے فلسفے کی جھلک ملتی ہے۔ ان کے اشعار میں گہری سوچ اور جذبات کی ترجمانی ہوتی تھی جو پڑھنے والے کے دل کو چھو لیتی تھی۔
طارق عزیز نے سیاست کے میدان میں بھی قدم رکھا۔ وہ 1997 میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے سیاست میں حصہ لیا۔ وہ ایک محب وطن شخصیت تھے اور ہمیشہ پاکستان کی بہتری کے لیے آواز بلند کرتے رہے۔
ان کی زندگی کا ایک اہم پہلو ان کا عوامی خدمت کا جذبہ تھا۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی فلاحی کاموں میں حصہ لیا اور مستحق افراد کی مدد کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہے۔ وہ اپنی آمدنی کا بڑا حصہ خیرات میں دیتے تھے اور ضرورت مندوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کی کوشش کرتے تھے۔
طارق عزیز کی شخصیت کا ایک اور خوبصورت پہلو ان کی شائستگی اور عاجزی تھی۔ وہ نہایت نرم مزاج اور خوش اخلاق انسان تھے جو ہر کسی کے ساتھ عزت اور محبت سے پیش آتے تھے۔ ان کی موجودگی کسی بھی محفل کو یادگار بنا دیتی تھی، اور ان کے ساتھ گزرے لمحات کو لوگ ہمیشہ یاد رکھتے تھے۔
17 جون 2020 کو طارق عزیز اس دنیا سے رخصت ہو گئے، لیکن ان کی یادیں، ان کا کام، اور ان کا اندازِ زندگی آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ ان کی زندگی کا ہر پہلو ایک سبق ہے جو ہمیں محنت، لگن، اور عوامی خدمت کا درس دیتا ہے۔ ان کا نام ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
Comments
Post a Comment