Surah Fateiya ka tarjama

 سورۃ الفاتحہ کا ترجمہ اور تفصیل

ترجمہ:

  1. الحمد للہ رب العالمین:
    تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔
  2. الرحمٰن الرحیم:
    بہت مہربان، بار بار رحم کرنے والا۔
  3. مالک یوم الدین:
    روزِ جزا کا مالک۔
  4. ایاک نعبد و ایاک نستعین:
    ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں۔
  5. اھدنا الصراط المستقیم:
    ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔
  6. صراط الذین انعمت علیھم:
    ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا۔
  7. غیر المغضوب علیھم و لا الضالین:
    نہ کہ ان کا جن پر تیرا غضب نازل ہوا اور نہ گمراہوں کا۔

تفصیل:
سورۃ الفاتحہ قرآن مجید کی پہلی سورت ہے اور اسے "ام القرآن" (قرآن کی ماں) کہا جاتا ہے۔ یہ سورت ایک مکمل دعا ہے جس میں اللہ کی تعریف، بندگی، اور دعا کے عناصر شامل ہیں۔

  1. تعریف اور حمد:
    آغاز اللہ کی تعریف سے ہوتا ہے کہ وہ رب العالمین ہے۔ یعنی وہی سب مخلوقات کو پالنے والا ہے، ان کی ضروریات پوری کرنے والا ہے، اور ان کی حفاظت کرنے والا ہے۔

  2. اللہ کی صفات:
    اللہ کو "رحمٰن" اور "رحیم" کہا گیا، جو اس کے بے پناہ اور دائمی رحم و کرم کو ظاہر کرتا ہے۔ "مالک یوم الدین" قیامت کے دن کی حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ صرف اللہ ہی انصاف کرے گا۔

  3. عبادت اور مدد:
    "ایاک نعبد و ایاک نستعین" اللہ کی وحدانیت کا اعلان ہے کہ صرف وہی عبادت کے لائق ہے اور مدد صرف اسی سے طلب کی جا سکتی ہے۔

  4. ہدایت کی دعا:
    "اھدنا الصراط المستقیم" میں بندہ اللہ سے سیدھے راستے کی دعا کرتا ہے، یعنی ایسا راستہ جو اللہ کی خوشنودی کا باعث ہو اور گمراہی سے محفوظ رکھے۔

  5. صراط مستقیم کی وضاحت:
    یہ ان لوگوں کا راستہ ہے جن پر اللہ کا انعام ہوا، جیسے انبیاء، صالحین، اور نیک بندے۔ اس میں ان لوگوں کی نفی کی گئی ہے جن پر اللہ کا غضب نازل ہوا یا جو گمراہی میں مبتلا ہیں۔


یہ سورت ہر نماز میں پڑھی جاتی ہے اور مسلمانوں کے دلوں میں اللہ کے ساتھ تعلق کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Cartoon

Camel

Qaid-e-Azam