Sultan badshah
سلطان بادشاہوں کی تاریخ میں کئی ایسے واقعات درج ہیں جو نہ صرف دلچسپ بلکہ سبق آموز بھی ہیں۔ ایک مشہور واقعہ ایک عظیم سلطان سے منسوب ہے، جس کی حکمرانی انصاف، علم اور بہادری کی بنیاد پر قائم تھی۔ کہا جاتا ہے کہ ایک مرتبہ سلطان بادشاہ نے اپنے محل کے قریب ایک کسان کو دیکھا جو رو رہا تھا۔ سلطان نے فوراً اپنے محافظوں کو حکم دیا کہ وہ کسان کے مسئلے کی تحقیقات کریں۔ معلوم ہوا کہ ایک ظالم جاگیردار نے اس کسان کی زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔
سلطان نے انصاف کی مثال قائم کرتے ہوئے اس معاملے کی مکمل تحقیق کی اور عدالت میں جاگیردار کو بلایا۔ عدالت میں سلطان نے خود قاضی کے فرائض انجام دیے اور نہ صرف کسان کو اس کی زمین واپس دلائی بلکہ جاگیردار کو سزا بھی دی تاکہ آئندہ کوئی دوسرا کمزوروں پر ظلم نہ کرے۔ اس واقعے نے عوام میں سلطان کے انصاف کے نظام کو مزید مضبوط کیا اور لوگ ان پر زیادہ اعتماد کرنے لگے۔
ایک اور دلچسپ واقعہ یہ ہے کہ ایک رات سلطان معمول کے گشت پر تھے اور انہوں نے دیکھا کہ ایک عورت اپنے بچوں کو تسلی دے رہی ہے، حالانکہ ان کے پاس کھانے کے لیے کچھ بھی نہیں تھا۔ سلطان نے اپنی سلطنت کی حالت پر غور کیا اور فوراً حکم دیا کہ ہر غریب کو کھانا فراہم کیا جائے اور ان کے حالات بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس واقعے نے ثابت کیا کہ سلطان نہ صرف ایک عظیم حکمران بلکہ ایک رحم دل انسان بھی تھے، جو اپنی رعایا کی مشکلات کو سمجھتے اور ان کا حل نکالتے تھے۔
سلطان بادشاہوں کے یہ واقعات ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ حقیقی حکمرانی وہی ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دے۔ سلطان کا طرزِ حکمرانی آج کے حکمرانوں کے لیے ایک مشعل راہ ہے، جو انصاف، ہمدردی، اور عوامی خدمت کی بنیاد پر قائم تھا۔ ان کے واقعات نہ صرف تاریخ کا حصہ ہیں بلکہ آج بھی لوگوں کو نیکی اور انصاف کا راستہ اختیار کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
Comments
Post a Comment